ØµØ§Ø¦Ù…Û Ø§Ú©Ø±Ù… Ú†ÙˆÛدری Ú©Û’ ناول ’’ابن آدم‘‘سے اقتباس
بابا ! ÛŒÛ Ù…ÛŒØ±ÛŒ بٹر Ùلائی مر گئی۔" ÙØ§Ø·Ù…Û Ø¢Ù†Ú©Ú¾ÙˆÚº میں موٹے موٹے آنسو لئے بھاگتے Ûوئے آئی Û” ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Ø§ Ûاتھ کھول کر مری Ûوئی تتلی باپ Ú©Ùˆ دکھا رÛÛŒ تھی۔ اس Ú©Û’ پیچے سنی بھی بھاگتا Ûوا آیا تھا۔ اس کا سانس بے ربط تھا۔
" انکل میں Ù†Û’ اسے منع کیا تھا Ú©Û Ø§Ø³Û’ زور سے مت پکڑو، لیکن ÛŒÛ Ú©Ûتی تھی Ú©Û Ù…ÛŒÚº اسے پیار کر رÛÛŒ ÛÙˆÚºÛ” اس Ù†Û’ زور سے پکڑا اور بٹر Ùلائی مر گئی۔" سنی Ù†Û’ جلدی جلدی وضاØ+ت کی۔
"بابا پیار کرنے سے بھی کوئی مرتا ÛÛ’ کیا؟" ÙØ§Ø·Ù…Û Ú©ÛŒ آنکھوں سے ٹپ ٹپ آنسو گر رÛÛ’ تھے۔ارÙع Ù†Û’ Ø¨Û’Ø³Ø§Ø®ØªÛ ÛÛŒ اسے اپنے ساتھ لگایا تھا۔ ارÙع Ú©Û’ ساتھ لگانے پر ÙˆÛ Ûچکیاں Ù„Û’ Ù„Û’ کر رونے لگی۔